(1) اردو کا پہلا افسانہ کون ہے۔
نصیر اور خدیجہ
(2) افسانہ نصیر اور خدیجہ کے مصنف کون تھے۔
راشد الخیری
(3) افسانہ نصیر اور خدیجہ کب شائع ہوا۔
1936
(4) سہیل عظیم آبادی کا اصل نام کیا تھا۔
سید مجیب الرحمان
(5) سہیل عظیم آبادی کی پیدائش کب ہوئی
1911
(6) سہیل عظیم آبادی کی پیدائش کہاں ہوئی۔
پٹنہ میں
(7) سہیل عظیم آبادی کا کون سا افسانہ آپ کے نصاب میں شامل ہے۔
بھابی جان
(8) سہیل عظیم آبادی کتنے سال کے تھے کہ ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا یا۔
ایک سال
(9) نصاب میں شامل افسانہ بھابی جان کس کی تخلیق ہے۔
سہیل عظیم آبادی
(10) سہیل عظیم آبادی کے ایک ناول کا نام بتایئے ۔
بے جڑ کے پودے
(11) سہیل عظیم آبادی کے پہلے افسانوی مجموعہ کا نام کیا ہے۔
چار چہرے
(12) سہیل عظیم آبادی نے کون سا روزانہ اخبار نکالا۔
ساتھی
(13) رقیہ بھابی کا اختر سے کیا رشتہ تھا۔
دیورکا
(14) سہیل عظیم آبادی کی ابتدائی تعلیم کہاں ہوئی۔
نانہال میں۔
(15) سہیل عظیم آبادی نے کس سعبے میں ملازمت کی۔
آل انڈیا ریڈیو
(16) بھابی جان کس کا افسانہ ہے۔
سہیل عظیم آبادی
(17) رقیہ بھابی کس افسانہ کا کردار ہے۔
بھابی جان
(18) سہیل عظیم آبادی کس خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔
زمیندار خاندان سے
(19) سہیل عظیم آبادی کا آبائی وطن کہاں ہے۔
شاہ پور بھدول
(20) آل انڈیا ریڈیو کی ملازمت کے سلسلے میں سہیل عظیم آبادی کو کہا رہنا پڑا۔
دہلی
(21) دہلی سے سہیل عظیم آبادی کا تبادلہ کہاں ہو گیا۔
سرینگر کشمیر
(22) سہیل عظیم آبادی نے چھوٹا ناگپور کے علاقے میں کتنے برسوں تک اردو کی ترویج و اشاعت کا کام کیا۔
پانچ سات برسوں تک
(23) سہیل عظیم آبادی کی تخلیقات میں ان کے کتنے افسانوی مجموعے ہیں۔
تین مجموعے
(24) سہیل عظیم آبادی کے تین افسانوی مجموعے کے نام بتائے۔
چار چہرے الاؤ اور آدمی کے روپ
(25) سہیل عظیم آبادی کے افسانوں کی تعداد کتنی ہیں۔
128
(26) سہیل عظیم آبادی کا انتقال کب ہوا۔
1980
(27) سہیل عظیم آبادی کا انتقال کہاں ہوا۔
پٹنہ میں
(28) بھابی جان کی چھوٹی بیٹی کا کیا نام تھا۔
ریحانہ
(29) سہیل عظیم آبادی کی ابتدائی تعلیم کس مدرسے میں ہوئی۔
شاہ پور بھدول مدرسے سے
(30) رقیہ بھابی کے شوہر کو کس چیز کا شوق تھا۔
سیاست کا
(31) بھابی جان ایک کالج میں لیکچرر تھی تو اسے کتنے روپے ماہوار ملتے تھے۔
چار سو روپے
(32) بھابی جان کو کتنے روپئے ایک لڑکی کو پڑھانے کے ملتے تھے۔
50 روپیے
(33) ننھی ریحانہ کون تھی۔
بھابی جان کی بیٹی
0 टिप्पणियाँ